Изображения по запросу «reminiscent of wildlife photography»

Мистический пес-хипстер с эльфийским шармом стоит в тени увядшего цветка, символизирующего смерть. Сцена окутана розовыми, серыми и красными оттенками, окружена множеством ярких цветов и порхающих бабочек. Паутина придает ей жутковатый оттенок. Иллюстрация черпает вдохновение в сверхдетализированных цифровых стилях Карна Гриффитса, Сэма Тофта и Вадима Кашина. Фотография, напоминающая фотографию дикой природы, сочетает в себе 3D векторные элементы с 3D неоновым типографским фоном с надписью VIKUSIA, ХОРОШЕГО ДНЯ. Работа передает реалистичную, но кинематографичную суть, экспериментируя с яркими цветами, похожими на граффити, замысловатыми узорами и текстурированными коллажами, демонстрируя собаку, украшенную розами, тюльпанами, орхидеями и драгоценными камнями, такими как рубины, сапфиры и изумруды, в облаках ярких цветов, радужных дымовых дорожках, каплях пота, на уровне глаз, сложных деталях, теплых тонах, моделирующая фотография, атмосферная, высококонтрастная, многоцветная, CGSociety, 8k-1: 1 –c 15 -s 765 -q 2 -v 4, фото, постер, 3d-рендеринг , типография, кинематографичность, мода, портретная фотография, яркий

Мистический пес-хипстер с эльфийским шармом стоит в тени увядшего цветка, символизирующего смерть. Сцена окутана розовыми, серыми и красными оттенками, окружена множеством ярких цветов и порхающих бабочек. Паутина придает ей жутковатый оттенок. Иллюстрация черпает вдохновение в сверхдетализированных цифровых стилях Карна Гриффитса, Сэма Тофта и Вадима Кашина. Фотография, напоминающая фотографию дикой природы, сочетает в себе 3D векторные элементы с 3D неоновым типографским фоном с надписью VIKUSIA, ХОРОШЕГО ДНЯ. Работа передает реалистичную, но кинематографичную суть, экспериментируя с яркими цветами, похожими на граффити, замысловатыми узорами и текстурированными коллажами, демонстрируя собаку, украшенную розами, тюльпанами, орхидеями и драгоценными камнями, такими как рубины, сапфиры и изумруды, в облаках ярких цветов, радужных дымовых дорожках, каплях пота, на уровне глаз, сложных деталях, теплых тонах, моделирующая фотография, атмосферная, высококонтрастная, многоцветная, CGSociety, 8k-1: 1 –c 15 -s 765 -q 2 -v 4, фото, постер, 3d-рендеринг , типография, кинематографичность, мода, портретная фотография, яркий

دریائے چناب (انگریزی: River Chanab) چناب کا نام چن اور آب سے مل کر بنا ہے جس میں چن کا مطلب چاند اور آب کا مطلب پانی ہے، (چندر بھاگ دریائے چناب کا پرانا نام ہے۔) دریائے چندرا اور دریائے بھاگا کے بالائی ہمالیہ میں ٹنڈی کے مقام پر ملاپ سے بنتا ہے، جو بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع لاہول میں واقع ہے۔ بالائی علاقوں میں اس کو چندرابھاگا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے جموں کے علاقہ سے بہتا ہوا پنجاب کے میدانوں میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان کے ضلع جھنگ میں تریموں بیراج کے مقام پر یہ دریائے جہلم سے ملتا ہے اور پھر دریائے راوی کو ملاتا ہوا اوچ شریف کے مقام پر دریائے ستلج سے مل کر پنجند بناتا ہے، جو کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں جا گرتا ہے۔ دریائے چناب کی کل لمبائی 960 کلو میٹر ہے اور سندھ طاس معاہدہ کی رو سے اس کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم ہے۔ ویدک زمانہ (قدیم ہندوستان) میں اس کو اشکنی یا اسکمتی کے نام سے اور قدیم یونان میں آچےسائنز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 325 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے سکندریہ (جو آج شاید اوچ شریف یا مٹھن کوٹ یا چچارن ہے) نام سے ایک شہر دریائے سندھ کے نزدیک پنجند کے سنگم پر تعمیر کیا۔ پنجابی تہذیب میں چناب کا مقام ایک علامت کے طور پر ہے جس کے گرد پنجابی سوجھ بوجھ گھومتی ہے اور سوہنی مہینوال کی پنجابی رومانوی داستان دریائے چناب کے گرد ہی گھومتی ہےGreek , typography, photo, cinematic, fashion, anime, wildlife photography, poster, 3d render, portrait photography, conceptual art

دریائے چناب (انگریزی: River Chanab) چناب کا نام چن اور آب سے مل کر بنا ہے جس میں چن کا مطلب چاند اور آب کا مطلب پانی ہے، (چندر بھاگ دریائے چناب کا پرانا نام ہے۔) دریائے چندرا اور دریائے بھاگا کے بالائی ہمالیہ میں ٹنڈی کے مقام پر ملاپ سے بنتا ہے، جو بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع لاہول میں واقع ہے۔ بالائی علاقوں میں اس کو چندرابھاگا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے جموں کے علاقہ سے بہتا ہوا پنجاب کے میدانوں میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان کے ضلع جھنگ میں تریموں بیراج کے مقام پر یہ دریائے جہلم سے ملتا ہے اور پھر دریائے راوی کو ملاتا ہوا اوچ شریف کے مقام پر دریائے ستلج سے مل کر پنجند بناتا ہے، جو کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں جا گرتا ہے۔ دریائے چناب کی کل لمبائی 960 کلو میٹر ہے اور سندھ طاس معاہدہ کی رو سے اس کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم ہے۔ ویدک زمانہ (قدیم ہندوستان) میں اس کو اشکنی یا اسکمتی کے نام سے اور قدیم یونان میں آچےسائنز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 325 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے سکندریہ (جو آج شاید اوچ شریف یا مٹھن کوٹ یا چچارن ہے) نام سے ایک شہر دریائے سندھ کے نزدیک پنجند کے سنگم پر تعمیر کیا۔ پنجابی تہذیب میں چناب کا مقام ایک علامت کے طور پر ہے جس کے گرد پنجابی سوجھ بوجھ گھومتی ہے اور سوہنی مہینوال کی پنجابی رومانوی داستان دریائے چناب کے گرد ہی گھومتی ہےGreek , typography, photo, cinematic, fashion, anime, wildlife photography, poster, 3d render, portrait photography, conceptual art

دریائے چناب (انگریزی: River Chanab) چناب کا نام چن اور آب سے مل کر بنا ہے جس میں چن کا مطلب چاند اور آب کا مطلب پانی ہے، (چندر بھاگ دریائے چناب کا پرانا نام ہے۔) دریائے چندرا اور دریائے بھاگا کے بالائی ہمالیہ میں ٹنڈی کے مقام پر ملاپ سے بنتا ہے، جو بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع لاہول میں واقع ہے۔ بالائی علاقوں میں اس کو چندرابھاگا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے جموں کے علاقہ سے بہتا ہوا پنجاب کے میدانوں میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان کے ضلع جھنگ میں تریموں بیراج کے مقام پر یہ دریائے جہلم سے ملتا ہے اور پھر دریائے راوی کو ملاتا ہوا اوچ شریف کے مقام پر دریائے ستلج سے مل کر پنجند بناتا ہے، جو کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں جا گرتا ہے۔ دریائے چناب کی کل لمبائی 960 کلو میٹر ہے اور سندھ طاس معاہدہ کی رو سے اس کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم ہے۔ ویدک زمانہ (قدیم ہندوستان) میں اس کو اشکنی یا اسکمتی کے نام سے اور قدیم یونان میں آچےسائنز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 325 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے سکندریہ (جو آج شاید اوچ شریف یا مٹھن کوٹ یا چچارن ہے) نام سے ایک شہر دریائے سندھ کے نزدیک پنجند کے سنگم پر تعمیر کیا۔ پنجابی تہذیب میں چناب کا مقام ایک علامت کے طور پر ہے جس کے گرد پنجابی سوجھ بوجھ گھومتی ہے اور سوہنی مہینوال کی پنجابی رومانوی داستان دریائے چناب کے گرد ہی گھومتی ہےGreek , conceptual art, portrait photography, 3d render, poster, wildlife photography, anime, fashion, cinematic, photo, typography

دریائے چناب (انگریزی: River Chanab) چناب کا نام چن اور آب سے مل کر بنا ہے جس میں چن کا مطلب چاند اور آب کا مطلب پانی ہے، (چندر بھاگ دریائے چناب کا پرانا نام ہے۔) دریائے چندرا اور دریائے بھاگا کے بالائی ہمالیہ میں ٹنڈی کے مقام پر ملاپ سے بنتا ہے، جو بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع لاہول میں واقع ہے۔ بالائی علاقوں میں اس کو چندرابھاگا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے جموں کے علاقہ سے بہتا ہوا پنجاب کے میدانوں میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان کے ضلع جھنگ میں تریموں بیراج کے مقام پر یہ دریائے جہلم سے ملتا ہے اور پھر دریائے راوی کو ملاتا ہوا اوچ شریف کے مقام پر دریائے ستلج سے مل کر پنجند بناتا ہے، جو کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے سندھ میں جا گرتا ہے۔ دریائے چناب کی کل لمبائی 960 کلو میٹر ہے اور سندھ طاس معاہدہ کی رو سے اس کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم ہے۔ ویدک زمانہ (قدیم ہندوستان) میں اس کو اشکنی یا اسکمتی کے نام سے اور قدیم یونان میں آچےسائنز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 325 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے سکندریہ (جو آج شاید اوچ شریف یا مٹھن کوٹ یا چچارن ہے) نام سے ایک شہر دریائے سندھ کے نزدیک پنجند کے سنگم پر تعمیر کیا۔ پنجابی تہذیب میں چناب کا مقام ایک علامت کے طور پر ہے جس کے گرد پنجابی سوجھ بوجھ گھومتی ہے اور سوہنی مہینوال کی پنجابی رومانوی داستان دریائے چناب کے گرد ہی گھومتی ہےGreek , conceptual art, portrait photography, 3d render, poster, wildlife photography, anime, fashion, cinematic, photo, typography